پانی پت ہریانہ ریاست کا ایک مشہور معروف شہر ہے۔ اس کے آس پاس لڑی گئیں تین جنگیں تاریخ ہند کا ایک ناقابل فراموش واقعہ ہے۔ پانی پت کی پہلی جنگ سلطان ابراہیم لودھی اور مغل شہنشاہ بابر کے درمیان 1526 میں لڑی گئی تھی، جس میں بابر فتحیاب ہوئے تھے اور برصغیر میں مغل سلطنت قائم ہوگئی۔ اسی فتح کے یادگار کے طور پر کابلی باغ مسجد کی تعمیر 1827 میں کروائی گئی تھی۔ کابلی باغ بابر کی شریک حیات کا نام تھا۔ کابلی باغ مسجد پانی پت شہر سے دو کلو میٹر دور کابلی باغ کالونی میں واقع ہے۔
کابلی باغ مسجد کی بنیادی عمارت 1527 میں تعمیر کی گئی تھی اور جب بابر کے بیٹے ہماہوں نے شیر شاہ سوری کے جانشینوں کو شکست دی تو اس نے ایک پلیٹ فارم کا اضافہ کروایا اور اسے چبوترہ فتح مبارک کا نام دیا۔ اس پرمنقش عبارتوں کے کے مطابق اس تعمیر کا سال 934 ہجری اور 1557 عیسوی ہے۔ یہ عمارتیں آج بھی موجود ہیں۔ اس کا فن تعمیر کسی حد تک سمرقند میں شاہی مساجد کی ایک نقل ہے جس میں بڑے بڑے محراب والے گنبد ہیں۔ بابر تیموری فن تعمیر کو پوری طرح سے نقل نہیں کیا جاسکا کیونکہ تربیت یافتہ کاریگر اور انجینئر اس طرح کے فن تعمیر کو بنانے کے لیے ہندوستان میں دستیاب نہیں تھے۔
Leave a Reply